خالی نہ بیٹھیں: بے کاری، شیطان کا مسکن ہے
بے کاری کا خطرہ: افواہ باز اور بھٹکتا ذہن
دنیا میں خالی بیٹھنے والے وہ ہوتے ہیں جو عموماً افواہ باز ہوتے ہیں، کیونکہ ان کے ذہن و دماغ بٹے ہوتے ہیں اور انہیں کوئی تعمیری کام نہیں سوجھتا۔ وہ زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جانے والوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔
قرآن حکیم (التوبہ): "وہ راضی ہو گئے کہ پیچھے رہ جانے والوں میں ہوں"
آدمی کا بے کار بیٹھنا نہایت خطرناک ہے۔ جب انسان بے کار ہوتا ہے، تو اس کا ذہن شیطان کا مسکن بن جاتا ہے۔ وہ ایک شتر بے مہار کی مانند ادھر اُدھر بھٹکے گا، اس کی سوچیں بے ہدف اور پراگندہ ہوں گی۔
فکر و غم کی یلغار: جب کام سے خالی ہوں
جب آپ کام سے خالی بیٹھیں گے، تو غم و فکر اور الجھنیں آ کر رہیں گی۔ ماضی، حال اور مستقبل کی تمام نامکمل یا منفی فائلیں کھل جائیں گی اور آپ مشکل میں پڑ جائیں گے۔ یہ ذہن کی ایک فطری کمزوری ہے کہ جب اسے مثبت مصروفیت نہیں ملتی تو وہ منفیات کی طرف راغب ہو جاتا ہے۔
میری آپ سب کو یہ نصیحت ہے کہ بے کاری کے بجائے کچھ اچھے کام شروع کر دیں!
زندہ درگور ہونا: بے کار رہنا اپنے کو زندہ درگور کرنا ہے۔
خودکشی کا کپسول: یہ سکون کا کپسول لے کر خودکشی کرنا ہے، کیونکہ ظاہری آرام درحقیقت آپ کی روح اور دماغ کو تباہ کر رہا ہے۔
سلو ٹارچر: بے کاری کا اذیت ناک انتظار
بے کاری کی مثال تو اس سلو ٹارچر کی ہے جو چین کے قدیم قید خانوں میں ہوتا تھا:
قیدی کو اس نالی کے نیچے کر دیتے تھے جس سے ہر منٹ پر ایک قطرہ گرتا تھا۔ ان قطروں کے انتظار میں قیدی پاگل ہو جاتا تھا۔
ٹھیک اسی طرح، بے کار بیٹھا شخص غم اور پریشانی کے آنے والے چھوٹے چھوٹے قطروں کے انتظار میں اپنی عقل اور سکون کھو دیتا ہے۔
فرصت ایک پیشہ ور چور ہے
آرام طلبی فضولیت کا نام ہے۔ فرصت ایک پیشہ ور چور ہے جو آپ کی خوشی، وقت اور صلاحیتوں کو چرا لیتی ہے۔ اس حالت میں آپ کی عقل موہوم (فرضی) جنگوں کا شکار ہو جائے گی، اور آپ ان مسائل سے لڑتے رہیں گے جو حقیقت میں موجود ہی نہیں ہیں۔
عملی حل: اپنے آپ کو مصروف رکھیں
لہٰذا، جب بھی خالی ہوں، تو فوری طور پر کوئی نہ کوئی تعمیری اور مفید کام شروع کر دیں:
عبادت: نماز پڑھنے کھڑے ہو جائیں یا تلاوت کریں۔
علم: مطالعہ کریں یا کوئی نئی چیز لکھیں۔
ورزش: تیراکی کریں یا کوئی جسمانی سرگرمی کریں۔
تنظیم: اپنے آفس کو درست کریں یا گھر کی صفائی کریں۔
احسان: دوسروں کا کوئی کام کر دیں یا ان کی مدد کریں۔
کامیابی کی ضمانت
کام کے چاقو سے فرصت کو کاٹ دیں! دنیا کے طبیب و ڈاکٹر اس کے بدلے آپ کو 50 فیصد خوشی کی گارنٹی دیتے ہیں۔ محنت اور مصروفیت خوشی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
کسانوں، مزدوروں اور کامگاروں کو دیکھیں کہ وہ کس طرح چڑیوں کی طرح مستی سے گاتے اور خوش رہتے ہیں، جب کہ آپ بستر پر پڑے آنسو پونچھتے رہتے ہیں۔ کیوں؟
کیونکہ بے کاری نے آپ کو ڈس لیا ہے!
مصروفیت اور کام ہی اس زہر کا تریاق ہے۔ کام میں لگ جائیں، سکون خود بخود آپ کا پیچھا کرے گا۔


